Jump to content

دریائے راوی

متناسقات: 30°35′N 71°49′E / 30.583°N 71.817°E / 30.583; 71.817
From ویکیپیڈیا
دریائے راوی
Ravi River
دریائے راوی
ملکبھارت، پاکستان
طبعی خصوصیات
بنیادی ماخذچمبا ضلع، ہماچل پردیش، بھارت
دریا کا دھانہدریائے چناب
لمبائی720 کلومیٹر (450 میل)
نکاس
  • اوسط شرح:
    267.5 میٹر3/سیکنڈ (9,450 فٹ مکعب/سیکنڈ) (near Mukesar[1])
طاس خصوصیات
دریا نظامدریائے سندھ نظام
طاس سائزبھارت اور پاکستان
معاون
  • دائیں:
    Siul

30°35′N 71°49′E / 30.583°N 71.817°E / 30.583; 71.817

صوبہ پنجاب میں دریائے سندھ اور اس کے معاون دریائے جہلم، دریائے چناب، دریائے راوی اور دریائے ستلج بہتے ہیں۔ دریائے راوی ضلع کانگڑامیں درہ روتنگ سے نکلتا ہے اور ساڑھے چار سو میل لمبا (720 کلومیٹر)ہے۔ پاکستانی پنجاب کا درالحکومت لاہور اسی دریا کے کنارے واقع ہے۔ دریائے راوی اور دریائے چناب کا درمیانہ علاقہ دوآبہ رچنا کہلاتا ہے۔ (دریائے راوی پہلے ایراوتی کہلاتا تھا۔)

نہریں

[edit]

دریائے راوی کی بڑی بڑی نہریں یہ ہیں۔ اپر باری دوآب مادھو پور بھارت سے نکلتی ہے۔ اس کی قصور برانچ پاکستان کو سیراب کرتی ہے۔ نہر لوئر باری دوآب کے ہیڈورکس بلوکی میں ہیں۔ یہ نہر اضلاع ملتان اور منٹگمری کو سیراب کرتی ہے۔ انہار ثلاثہ ان میں دریائے راوی، چناب اور جہلم کی تین نہریں اپر جہلم، اپر چناب اور لوئر باری دواب شامل ہیں۔ گنجی یار منٹگمری اور ملتان کو سیراب کرنے کے لیے راونی کا پانی کافی نہ تھا۔ چنانچہ اس کمی کو پورا کرنے کے لیے چناب کا پانی بلوکی کے مقام پر بذریعہ نہر اپرچناب دریائے راوی میں ڈالا گیا۔ اس سے نہر لوئر چناب کا پانی کم ہو گیا۔ اور گوجرانولہ شیخوپورہ، لائل پور (موجودہ نام فیصل آباد) اور جھنگ کے اضلاع کے لیے پانی ناکافی ثابت ہونے لگا۔ چنانچہ منگلا کو نہر اپر جہلم کا پانی خانکی کے مقام پر دریائے چناب میں ڈال دیا گیا۔ اضلاع لائل پور، گوجرانولہ، ساہیوال اور ملتان کی نہری آبادیاں انہار ثلاثہ کی بدولت ہی سیراب ہوتی ہیں ان میں اعلیٰ قسم کی گندم اور امریکن کپاس پیدا ہوتی ہے۔ دریائے راوی کے پرانے حصے کو راوی ضعیف بھی کہا جاتا ہے۔

حوالہ جات

[edit]
  1. "Gauging Station – Data Summary"۔ ORNL۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اکتوبر 2013